مسواک سنت رسولﷺ
اللہ پاک نے ہماری ہدایت و رہنمائی کے لیئے انبیاء و رسل اور کتب سماویہ کا سلسلۃ الذہب حضرت آدم علیہ السلام سے شروع فرمایا کر ہمارے محبوب فداہ ابی و امی حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید پر ختم فرما دیا۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کی آیت (لتبین للناس) کے حکم پر عمل کرتے ہوئے مکمل تفسیر تشریح فرمانے کے ساتھ ساتھ (ما اتکم الرسول فخذوہ) کے تحت دین و شریعت کی اور بھی بہت سی باتیںبتلائی ہیں، جن پر عمل کرنے سے ایک انسان فلاح دارین و شفاعت کا مستحق ہو سکتا ہے۔
اور اتباع سنت کی ترغیب دی کہ تم پر میری اور میرے تبیت یافتہ صحابہ( رضی اللہ عنہم) خلفاء راشدین کی سنت کو مضبوط تھامنا ضروری ہے۔ اور سنتوں کو رواج دینے کی بڑی فضیلت بیا فرمائی کہ جو فساد امت کے زمانے میں ایک سنت زندہ کرے گا، اس کو 100 شہیدوں کا ثواب دیا جائے گا۔
ایک شہید کا خدا کے لیئے خلوص سے جان دینے والے کا اتنا ثواب ہے کہ اس کے جسم کے خون کا قطرہ زمین پر گرنے سے پہلے اس کی مغفرت کر دی جاتی ہے۔ فی زمانہ اہم سنتوں کے ساتھ ایک خاص، بلکہ بہت اہم سنت مسواک سے عام طور پر جو لا پرواہی و بے اعتنائی برتی جا رہی ہے، اس کو احیائے سنت کی نیت سے لوگوں کع ترغیب و توجہ دلانے کی غرض سے فضائل مسواک والی چند احادیث کا ترجمہ پیش خدمت ہے۔
٭حضرت ابو ایوب انصار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: چار چیزیں پیغمبروں کی سنتوں میں سے ہیں: حیاء ، خوشبو، نکاح، مسواک۔ گویا ان سنتوں پر عمل کرنا سب نبیوں کی سنتوں کو زندہ کرنا ہے۔
٭ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ میری امت مشقت میں پڑ جائے گی، تو میں ان کو ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسواک منہ کو صاف کرتی ہے، اور اللہ تعالٰی کی خوشنودی کا سبب ہے۔
اس وقت تو سبھی اطباء و حکماء کا مشورہ ہے کہ مسواک منہ کو بالکل صاف کرنے کے ساتھ ساتھ بدبو وغیرہ سے روکتی ہے۔ ہاضمہ کے نظام کو درست کرتی ہے۔ بلغم ، صفرہ وغیرہ کو دور کرتی ہے،
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسواک کر کے دو رکعتیں پڑہنا بگیر مسواک کے70 رکعتیں پڑہنے سے افضل ہے۔
( ہمارے پاس پاکٹ کے لیئے جگہ ہے، سیل فون کے لیئے جگہ ہے، پین کے لیئے جگہ ہے، گاڑی کی چابیوں کے لیئے جگہ ہے، دستہ گھڑی کے لیئے بھی جگہ ہے، اگر نہیں ہے تو ایک بالشت مسواک کے لیئے جگہ نہیں ہے۔
٭ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ میری امت مشقت میں پڑ جائے گی، تو میں ان کو ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسواک منہ کو صاف کرتی ہے، اور اللہ تعالٰی کی خوشنودی کا سبب ہے۔
اس وقت تو سبھی اطباء و حکماء کا مشورہ ہے کہ مسواک منہ کو بالکل صاف کرنے کے ساتھ ساتھ بدبو وغیرہ سے روکتی ہے۔ ہاضمہ کے نظام کو درست کرتی ہے۔ بلغم ، صفرہ وغیرہ کو دور کرتی ہے،
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مسواک کر کے دو رکعتیں پڑہنا بگیر مسواک کے70 رکعتیں پڑہنے سے افضل ہے۔
( ہمارے پاس پاکٹ کے لیئے جگہ ہے، سیل فون کے لیئے جگہ ہے، پین کے لیئے جگہ ہے، گاڑی کی چابیوں کے لیئے جگہ ہے، دستہ گھڑی کے لیئے بھی جگہ ہے، اگر نہیں ہے تو ایک بالشت مسواک کے لیئے جگہ نہیں ہے۔
مسواک
کے اخروی فوائد
٭ رب
کی خوشنودی کا ذریعہ ہے ٭فرشتے اس سے خوش
ہوتے ہیں ٭ اتباع نبی صلی اللہ علیہ وسلم
ہے ٭ نماز کے ثواب کو بڑہاتی ہے ٭
شیطانی وسوسے دور ہو جاتے ہیں ٭قبر میں مونس ہے
٭اس کی
برکت سے قبر وسیع ہو جاتی ہے ٭ موت کے وقت کلمہ یاد دلاتی ہے٭ جسم سے روح سہولت سے
نکلتی ہے٭ فرشتے مصافحہ کرتے ہیں ٭قلب کی پاکیزگی ہوتی ہے٭ مسواک کرنے والے کے
لئیے حاملین عرش استغفار کرتے ہیں٭ مسواک کرنے والے کے لیئے انبیاء علیہم السلام بھی استغفار کرتے ہیں٭ مسواک کے
ساتھ وضو کر کے نماز کو جائیں تو فرشتے پیچھے چلتے ہیں٭ شیطان اس کی وجہ سے دور
اور ناخوش ہوتا ہے8 مسواک کرنے والا پل صراط سے بجلی کی طرح گزر جائے گا٭ اطاعت
خداوندی پر ہمت اور قوت نصیب ہوتی ہے٭نزع
میں جلدی ہوتی ہے٭جنت کے دروازے اس کے لیئے کھل جاتے ہیں٭دوزخ کے دروازے اس
پر بند کر دیئے جاتے ہیں٭ ملک الموت اس کی
روح نکالنے اسی صورت میں آتے ہیں جس طرح اولیاء اللہ اور انبیا ء علیہ السلام کے
پاس آتے ٭ دنیا سے رخصت ہوتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کوثرکی رحیق
مختوم پینے کا شرف حاصل ہوتا ہے۔
مسواک
کے دنیوی فوائد
٭ منہ
کی پاکیزگی ٭ موت کے علاوہ ہر مرض کی شفا ء٭نگاہ کی روشنی بڑھاتی ہے٭مسوڑھوں کو
مضبوط کرتی ہے٭ بلغم کو دور کرتی ہے٭ جسم کو تندرست رکھتی ہے٭حافظہ کو قوی کرتی ہے
٭بال اگاتی ہے٭ جسم کا رنگ نکھارتی ہے٭اس پر مداومت سے غربت دور ہوتی ہے٭زبان کی
فصاحت و دانش بڑہتی ہے٭کھانا ہضم کرتی ہے٭ منی کی افزائش ہوتی ہے٭ بڑھاپا جلد آنے
نہیں دیتی٭کمر کو قوی کرتی ہے٭عقل کو تیز کرتی ہے٭ چہرہ کو با رونق بناتی ہے٭درد
سر کو دور کرتی ہے٭ فضل رطابات کا ازالہ و اخرفج کر دیتی ہے٭داڑھ کے درد کو رفع
کرتی ہے ٭دانتوں کو چمکدار بناتی ہے٭اس کی برکت سے حصول رضا میں آسانی ہوتی ہے٭
کثرت اولاد کا باعث ہے٭ قضائے حوائج میں سہولت اور مدد دیتی ہے۔
اللہ
تعالٰی تمام مسلمانوں کو دیگر سنتوں کے ساتھ مسواک کی سنت کو بھی زندہ کرنے کی توفیق
نصیب فرمائے۔ آمین
نقش
قدم نبی کے ہیں جنت کے راستے
اللہ
سے ملاتے ہیں سنت کے راستے
سید مجاہد حسین شاہ گیلانی
سید مجاہد حسین شاہ گیلانی
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں